New Activity
Play Matching Game
1. اوزون کیا ہے؟
2. تشکیل
3. کھوج
4. انصرام
5. شعاعو ں کا رنگ
6. بالا بنفشی شعاعیں
7. آنکھوں کو ضیاع
8. اوزون کو خطرہ
9. اثرات
10. ممانعت
11. تشویش

یہ پرت زمین سے اوپر 30 سے 40 کیلومیٹر تک پر واقع ہے

نتیجتاً غیر جذب شدہ خطرناک بالا بنفشی شعاعیں راست زمین پر آتی ہیں

ان کے اثر سے محفوظ رہنے کے لیے رنگین شیشے کا چشمہ لگانا ضروری ہے۔

کرۂ ارض کی اوپری پرتوں میں اس کی تشکیل آفتاب سے آنے والی بالا بنفشی روشنی کے آکسیجن پر ردعمل سے ہوتا ہے۔

لیکن امریکہ نے اس کے استعمال پر پابندی نہیں عائد کی ہے۔

’اسپیکٹو فوٹو میٹر‘کی مدد سے زمین کے اوپر واقع اوزون پرت کے فاصلے کی پیمائش ہوسکتی ہے۔

اوزون گیس کی پرت کی کھوج فرانسیسی ماہرِ طبیعیات ’چارلس فیبری‘ اور ’ہیزن بن‘ نے کی تھی

بالا بنفشئی شعاعیں آنکھوں کے لیے بہت مضر ہیں

ن شعاعوں کی زیادہ مقدار کے رابطے میں آنے سے جسم کی جلد جھلس جاتی ہے

یوروپ کے ممالک نے اس ممانعت کو قبول نہیں کیا تو اقوام متحدہ نے کلورو فلوروکاربن گیسوں کا استعمال بند نہیں کیا۔

اوزون کی پرت کو جن بنیادی اشیا سے خطرہ ہے، وہ ہیں نائٹرک، آکسائڈ، ٹائٹرس آکسائڈ، ہائلڈروکسل، ایٹامک کلورین اور ایٹامک برومائن

آخرکار 1985 میں انٹارکٹک کے خطے کے اوپر اوزون میں ایک بڑا سوراخ بن گیا، جو بالابنفشی شعاعوں کے زمین پر پہنچنے میں بڑا خطرہ بن گیا ہے

۔ ان اشیا کے ایک جوہر میں ایک لاکھ اوزون جوہروں کو برباد کرنے کی صلاحیت ہوتی۔

اوزون وہ پرت ہے جو آفتاب کی بالا بنفشی شعاعوں کو زمین تک آنے سے پہلے 97 سے 99 فی صد تک جذب کرلیتی ہے

یہ جوہر ایک مثلث کی شکل میں منظم ہوتے ہیں

اس کی تشکیل سابقہ بنفشی شعاعوں کی تابکاری سے ہوتی ہے

آفتاب کی بے رنگ روشنی میں سات رنگ کی شعاعیں نہاں ہوتی ہیں

اوزون کے جوہروں کے برباد ہونے سے اس میں بالا بنفشی شعاعوں کو جذب کرنے کی صلاحیت گھٹ جاتی ہے

بیگن، جامن، نیلی، سبز، زرد، نارنجی اور سرخ— ان سات رنگوں میں بیگن رنگ کی آمیزش سب سے کم ہوتی ہے۔

بالا بنفشئی شعاعوں میں بہت زیادہ توانائی ہوتی ہے

اسپرے میں استعمال ہونے والی گیس، اوزون کو سب سے زیادہ نقصان پہنچاتی ہے

یہ آکسیجن کی ایک شکل ہے